📷 شہید ابوالفضل راہ چمنی
لشکر زینبیون کے ایرانی کمانڈروں میں سے ایک شہید ابوالفضل راہ چمنی نے اپنی شہادت سے تین دن پہلے اپنی اہلیہ کو فون کیا اور کہا: "خانم، میں جو بھی قدم اٹھاتا ہوں اس میں آپ شریک اور میری ساتھی ہیں" شہید ابوالفضل راہ چمنی 21 فروری 1986 کو پیدا ہوئے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں خدمات انجام دینا انہیں بہت اچھا لگتا تھا۔ جب شام کی جنگ شروع ہوئی تو خاندان کی رضامندی کے ساتھ سن 2014 میں مدافعان حرم کے لباس کو زیب تن کیا اور بارہا جنگی علاقے میں حاضر ہوئے۔ لشکر زینبیون کے کمانڈروں میں سے ہونے کی وجہ سے انہوں نے پاکستانی مجاہدین (مدافعان حرم) کے ساتھ کئی آپریشنز میں حصہ لیا۔ آخر کار اپریل 2016 کو حلب کے جنوب مغرب کے علاقے العیس میں مارٹر گولے کے شل لگنے کے ذریعے جام شہادت نوش کیا۔
ویب سائٹ: Javanonline.ir
#پوسٹر #شہید #مدافع_حرم #ابوالفضل_راہ_چمنی #ایرانی #کمانڈر #شہادت #سپاہ_پاسداران_انقلاب #خدمات #انجام #خاندان #رضامندی #زینبیون #لشکرزینبیون
📱 t.me/lashkarezainabyon_ur
🗨 twitter.com/zainabyon_ur
🔔 eitaa.com/lashkarezainabyon_ur
📷 sapp.ir/lashkarezainabyon_ur