eitaa logo
|لشـکر صـد نفـره +∞|🇮🇷🇵🇸
411 دنبال‌کننده
3.6هزار عکس
1.4هزار ویدیو
83 فایل
﷽ .• السَّلامُ عَلَیک یا بِنْتَ النَّبَإ الْعَظیمِ...✨ |تو شاهدی که علم بر زمین نخواهد ماند 🏴 ♨️ اینجا قرارگاه #لشکر_صد_نفره است. با ماموریت تامین مهمّات فکری و فرهنگی در#جنگ_روایت‌ها🌤 جهت انتشار مهمات📝 به ما بپیوندید . 🆔جهت ارتباط : @lashkar_100
مشاهده در ایتا
دانلود
. 🏷 🇵🇸پہلا حصہ غصب ہوئے علاقوں سے فرار کی شرح میں غیر معمولی اضافہ جیسا کہ شماریات سے ظاہر ہوتا ہے۔♟🔥 _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ *پ.ن: با انتشار مطالب شما هم سهمی در معرفی شاهکار سنوار داشته باشید! 🔺@tabeen113
. 🏷 🇵🇸دوسرا حصہ عالمی مظاہروں کی شکل میں کسی مخصوص مسئلے کے دفاع میں دنیا کے لوگوں کی سب سے بڑی اور طویل یونٹی اور ایکجہتي۔💎🌱 _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ *پ.ن: با انتشار مطالب شما هم سهمی در معرفی شاهکار سنوار داشته باشید! 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 اول 🔰1. غزہ کے محاصرے کے خاموش تماشائی حکومتیں جو خوراک تک کی رسائی پر شرائط عائد کرتی ہیں، اسلام کا دعویٰ نہیں کر سکتیں۔ عوامی دباؤ ہی انہیں تاریخی ذمہ داری احساس دلاسکتا ہے۔ پیچھے سے وار سے ہوشیار! بس آواز بلند کرنا کافی ہے۔ 🔰2. خاموش عرب حکومتیں سمجھتی ہیں غزہ سے منہ موڑنے سے ان کا تحفظ ممکن ہے! لیکن اسرائیل جبکہ غزہ کو نشانہ بنا رہا ہے، پورے خطے کے لیے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ آج کی خاموشی کل تمہارے اپنے گھروں کو بھسم کر دے گی۔ تاریخ نے امتحان کے وقت خاموش رہنے والوں کو کبھی معاف نہیں کیا۔ 🔰3. بند سرحدیں نہ صرف خوراک و ادویہ کو روکتی ہیں بلکہ قبضہ کاروں سے سازباز کی نشانی ہیں۔ مصر، اردن... اگر آج مکمل محاصره نہیں اٹھاؤ گے تو کل خود اپنی زمین ٹرک ٹرک کر لے جاؤ گے! غزہ پہلا محاذ تھا؛ اس کے بعد پورے خطے کی باری ہے۔ 🔰4. صیہونی عرب حکومتوں کے ردعمل کو پرکھ رہے ہیں۔ اگر غزہ کے نسل کشی پر خاموشی تو پھر اگلے مرحلے کیوں نہ شروع کریں؟ غزہ کے لیے خاموشی نہ غیرجانبداری ہے نہ بے بسی - یہ خودکشی ہے۔ غزہ لیبارٹری ہے؛ کل مصر، اردن اور سعودی عرب کی باری ہوگی۔ خاموش رہنے والا اگلے شکار کی قطار میں کھڑا ہوگا۔ 🔰5. 60 ہزار سے زائد شہداء، ہزاروں معصوم بچے - اور تم عرب حکمرانوں نے آنکھیں بند کرلیں تاکہ ذمہ داری سے بچ سکو؟ تاریخ رحم نہیں کرتی؛ کل تمہاری باری آئے گی تو کوئی آواز اٹھانے والا نہ ہوگا! 🔰6. تم غزہ کے پڑوسی ہو - غیرجانبدار نہیں رہ سکتے! یا تو مقاومت کے ساتھ ہو یا شکار بنو۔ بھول گئے کہ اسرائیل نے لبنان اور شام کا نصف حصہ بھی قبضہ کیا ہوا ہے؟ جب غزہ ختم ہوگی تو خطے پر تسلط کا خواب پورا کرے گا۔ تم صرف تماشا کرتے رہو گے؟ یا اس آخری موقع کو پہچانو گے؟ تاریخ دوسرا موقع نہیں دیتی! 🔰7. "فلسطین بے لوگوں کی زمین" کے جھوٹ کو آج بھوک اور تباہی سے نیا روپ دیا جا رہا ہے۔ صیہونیوں نے بنیادی ڈھانچہ تباہ کیا، لوگوں کو بھوکا مارا، اور اب انسانی ہمدردی کے بہانے جبری بے دخلی کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ہجرت نہیں - حتمی قبضہ ہے! ہم محاصره اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں، غزہ خالی کرانے کا نہیں! 🔰8. میڈیا میں سنتے ہو کہ غزہ کے لوگوں کو "بچانے" کی ضرورت ہے؟ صیہونیوں کے لیے "بچاؤ" کا مطلب ہے بے دخلی! وہ آبادی کو ہٹا کر زمین ہتھیانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ یہ قحط کوئی حادثہ نہیں - منصوبہ ہے! آج کی خاموشی غزہ کے حتمی قبضے کی منظوری ہے! 🔰9. جبکہ آسمان سے کچھ خوراک کے پیکٹ گرائے جا رہے ہیں، پردے کے پیچھے غزہ والوں کو نکالنے کی سازشیں ہو رہی ہیں! امداد کم ہے کیونکہ مقصد راحت پہنچانا نہیں - نسلی صفائی ہے۔ ان کا بہانہ؟ "غزہ رہنے کے قابل نہیں"۔ لیکن ہم پکارتے ہیں: غزہ کو قابل رہائش بنانا ہے، خالی کراکے چھیننے کے لیے نہیں! 🔰10. ان کی قطرہ قطرہ امداد غزہ کو نہیں بچائے گی - بس لوگوں کو زندہ رکھے گی تاکہ آسانی سے نکال سکیں۔ ہمیں اس مکروہ پالیسی کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ غزہ کو فوری اور کافی امداد چاہیے جو اس کے لوگوں، شناخت اور زمین کو محفوظ رکھے۔ یہ لوگ زندہ رہیں، اپنی شناخت قائم رکھیں اور اپنی زمین پر رہیں! 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 * 📩 * دوم 🔰1. اسرائیل صرف غزہ کو تباہ کرنا نہیں چاہتا، بلکہ اسے خالی کر کے "بے لوگوں کی زمین" قرار دینا چاہتا ہے، تاکہ "بے زمین قوم کے لیے بے لوگوں کی زمین" کے جھوٹے دعوے کو دوبارہ زندہ کر سکے۔ لیکن ہم تاریخ کو مسخ ہونے نہیں دیں گے۔ جبری بے دخلی کو قبول نہیں! غزہ کے الحاق کو قبول نہیں! 🔰2. غزہ پر قبضہ صرف بمباری اور میزائلوں سے نہیں ہو رہا۔ صیہونی تین ہتھیار استعمال کر رہے ہیں: 1️⃣ بھوک اور قحط کا منصوبہ 2️⃣ آبادی کی منتقلی کو جواز دینے کے لیے میڈیا پروپیگنڈا 3️⃣ پڑوسی ممالک کے ساتھ معمول کے تعلقات اور عرب ممالک کی خاموشی جو ان کے لیے راہ ہموار کرتی ہے۔ مقصد غزہ کو خالی کر کے "عظیم اسرائیل" کے منصوبے میں شامل کرنا ہے۔ مزاحمت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان تمام حربوں کا ہوشیاری سے مقابلہ کرے۔ 🔰3. آج کچھ عرب ممالک نہ صرف خاموش ہیں، بلکہ اپنی عوامی رائے کو غزہ کے مہاجرین کو اپنی زمینوں پر قبول کرنے کے لیے تیار کر رہے ہیں! ظاہر میں یہ مدد لگ سکتی ہے، لیکن یہ اسرائیل کا کھیل ہے۔ غزہ کو اس کے لوگوں اور مزاحمت سے پاک کرنے کی سازش۔ ہم اس غداری کو کبھی نہیں بھولیں گے اور ہرگز اس کی اجازت نہیں دیں گے! 🔰4. دشمن کے میڈیا ذہنوں پر گولیاں چلا رہے ہیں کہ غزہ "رہنے کے قابل نہیں" اور اس کے لوگوں کو کہیں اور منتقل ہو جانا چاہیے! لیکن ان نعروں کے پیچھے ہمدردی نہیں، بلکہ فلسطینیوں کو آہستہ آہستہ ان کی زمین سے مٹانے کا منصوبہ ہے۔ عوامی رائے کو اس فریب کو سمجھنا اور بے نقاب کرنا ہوگا! زمین کو اس کے حقیقی مالکوں کو واپس ملنا چاہیے۔ 🔰5. جب اسرائیل امداد روکتا ہے اور پھر اپنی ہوائی امداد کا تماشہ کرتا ہے، تو وہ ایک بحران پیدا کر کے اپنا حل مسلط کرنا چاہتا ہے! لیکن ہم جانتے ہیں کہ یہ "مدد کا تماشہ" جبری بے دخلی کو معمول بنانے کے لیے ہے۔ حقیقی حل صرف محاصرہ ختم کرنا اور غزہ میں معمول کی زندگی بحال کرنا ہے۔ 🔰6. اگر کل وہ گولیوں سے نسل کشی کر رہے تھے، تو آج وہ بھوک اور نفسیاتی جنگ سے غزہ کو خالی کرنا چاہتے ہیں - اس بار کم بین الاقوامی مخالفت کے ساتھ۔ لیکن غزہ اب بھی زندہ ہے! کمزور لیکن مضبوط بچوں کے ساتھ، اور ایک ایسی قوم کے ساتھ جو چلا رہی ہے: "ہم نہیں جائیں گے!" آئیے ان کی آواز کو پھیلائیں تاکہ دنیا اسرائیل کے فریب کو دیکھ سکے۔ 🔰7. فلسطینی عرب دنیا کی سب سے مہذب قوموں میں سے تھے، جو سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے تھے۔ یہ جھوٹ کہ فلسطین "بے لوگوں کی زمین" تھی، اس سرسبز اور منفرد زمین کو چرانے کے لیے گھڑا گیا تھا۔ یہ چوری فلسطین تک ہی محدود نہیں رہے گی! 🔰8. ایران کا حل فلسطین کے لیے تمام اصل فلسطینیوں کا ریفرنڈم ہے، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔ امریکہ کا حل اس مہذب زمین کو قبضہ گیر اسرائیل کے حوالے کرنا ہے۔ دنیا خود فیصلہ کرے: کون تہذیب کی بات کرتا ہے - ایران یا امریکہ؟ 🔰9. بین الاقوامی تنظیمیں غزہ کے معاملے میں شرمسار ہوئی ہیں۔ موجودہ عالمی نظام درحقیقت نظام نہیں، بلکہ مغرور طاقتوں کا عوام پر مسلط کردہ نظام ہے۔ یہ نظام قائم نہیں رہے گا، کیونکہ ظلم کبھی پائیدار نہیں ہوتا۔ 🔰10. غزہ کے لوگوں نے صبر اور مزاحمت کی ایک نئی مثال دنیا کے سامنے رکھی ہے۔ یہ صبر جس کا بدلہ فتح ہے - کیونکہ یہ اللہ کا قانون ہے۔ کاش کہ غزہ کی فتح کے دن ہم سب اس کے ساتھ کھڑے ہوں، نہ کہ اپنی خاموشی اور بے عملی سے اس کے دشمنوں کا ساتھ دیں۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 اول 🔰١. جس دن سے اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کیا، وہ بچے جو قد بڑھانا چاہیے تھے، مٹی تلے چلے گئے۔ غزہ کے 90% سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اگر آج دنیا اس جرم کے خلاف نہیں کھڑی ہوتی، تو ہمیں انسانیت کی نمازِ جنازہ پڑھنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ 🔰٢. افسوس کی بات ہے کہ صیہونی غزہ کے لوگوں کو بھوکا مار رہے ہیں، اور کچھ عرب حکومتیں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ترکی، مصر، اردن، سعودی عرب اور ہر خاموش یا غدار عرب حکومت جو فلسطین کے مقصد سے منحرف ہو—تمہارے نام اسرائیل کے ساتھ لکھے جائیں گے، غزہ کے ساتھ نہیں۔ اور جان لو کہ فلسطین سے غداری، تمہاری اپنی قوم سے غداری کا پیش خیمہ ہوگی۔ 🔰٣. خوراک کی تقسیم کے دوران، ہزاروں لوگ شہید ہوئے۔ نہ کسی میزائل سے، بلکہ بھوک اور گولیوں سے! یہ اموات اسلامی حکومتوں کی خاموشی کے ساتھ ہوئی ہیں۔ وہ نہ صرف اپنی سرحدیں نہیں کھول رہے، بلکہ غزہ کی حمایت میں ان کی آواز بھی نہیں سنائی دے رہی۔ 🔰۴. صیہونی حکومت نے بیکریوں، کھیتوں اور پانی کے پلانٹس کو تباہ کر دیا۔ لیکن عرب حکمرانوں نے "مذمت کرتے ہیں" تک نہیں کہا۔ یہ ذلت ایک دن تمہیں بھی آ لے گی۔ آج کی خاموشی، کل کی تباہی ہے۔ 🔰۵. اسرائیل کا منصوبہ واضح ہے: غزہ کو آہستہ آہستہ ختم کرنا، آبادی کو صاف کرنا، اور اسے مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنا۔ لیکن خطے کی حکومتیں اپنی خاموشی سے اس منصوبے کو کیوں آسان بنا رہی ہیں؟ اگر آج غزہ گر گیا، تو تمہاری سرحدوں کی بھی کوئی ضمانت نہیں۔ 🔰۶. سو سے زیادہ بچے بھوک سے مر چکے ہیں، اور اقوام متحدہ صرف بیان جاری کر رہا ہے۔ وہ آنسو بہاتے ہیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ یہ ادارہ نہ تو امداد کی راہ ہموار کرتا ہے، نہ محاصرہ ختم کرتا ہے—یہ صرف نسل کشی کا گواہ ہے، رکاوٹ نہیں۔ 🔰٧. اسرائیل غزہ کے غذائی بحران پر طنزیہ انداز میں بات کرتا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ مغربی حکومتیں اب بھی اسے مالی اور فوجی امداد دے رہی ہیں۔ لیکن اس بار عالمی عوامی رائے دھوکہ نہیں کھائے گی—غزہ کے لوگوں نے بھوک دیکھی ہے اور اپنے بچے کھوئے ہیں، وہ ہماری خاموشی کو نہ معاف کریں گے، نہ بھولیں گے۔ 🔰٨. عالمی صیہونیت کی کوئی حد نہیں۔ اگر آج آپ غزہ کے محاصرے میں شریک ہیں، تو کل آپ کی زمین اور عزت کی باری ہوگی۔ اسلامی حکومتوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اسرائیل آپ کا دوست یا اتحادی نہیں ہے، اور نہ ہی آپ کو کوئی فائدہ پہنچائے گا۔ وہ صرف غلام چاہتا ہے—جب تک استعمال ہو! اور تم اپنی خاموشی اور غفلت سے اس بھیڑیے کے لیے آسان شکار ہو۔ 🔰٩. کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ امداد یا تو پہنچتی ہی نہیں، یا اسرائیل کے گوداموں میں پڑی رہتی ہے۔ سرحدیں بند ہیں، محاصرہ قائم ہے، اور صرف لاشیں بڑھ رہی ہیں۔ یہی اسرائیلی "فائر سیز" ہے، جس کی بنیاد عرب حکمرانوں کی خاموشی نے رکھی۔ 🔰١٠. فلسطین آج ہماری آزمائش ہے—شرافت، انسانیت اور غیرت کی آزمائش۔ اگر ہم اس امتحان میں سرخرو نہیں ہو سکتے، تو ہمیں "امت"، "بھائی چارہ" اور یہاں تک کہ "دین" جیسے الفاظ سے بھی دستبردار ہو جانا چاہیے۔ غزہ کا محاصرہ آج، اس وقت توڑا جانا چاہیے۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 دوم 🔰1. کل غزہ کے بچوں کی چیخیں، جو اپنے ساتھیوں اور خاندانوں کے غم میں تھیں، دلوں کو تڑپا رہی تھیں۔ لیکن آج ان کا خاموش ہونا اور بھی خوفناک اور خطرناک ہے۔ بھوک سے تڑپتے غزہ کے بچوں کو بچانے کا سنہری وقت ختم ہو رہا ہے۔ 🔰2. اسرائیل بے شرمی سے غزہ کے لوگوں کو بھوکا مارنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جبکہ کچھ عرب حکومتیں بیانات میں اسرائیل کی مذمت کرتی ہیں لیکن عملاً اسے ہتھیار اور پیسہ بھیجتی ہیں! یہ کس قسم کی شرم ہے جو عرب حکومتوں کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی؟! 🔰3. اگر عرب حکومتیں آج اپنے پڑوسی کی مدد نہیں کریں گی، تو کل انہیں غزہ کے انہیں المناک مناظر کو اپنے اپنے ممالک میں دیکھنا پڑے گا۔ وہ حقائق سے آنکھیں کیوں بند کیے ہوئے ہیں؟! 🔰4. اسلامی حکومتوں کی پالیسی قرآن کے اس حکم سے کیوں متصادم ہے جو مظلوم کی مدد اور ظالم کے خلاف مزاحمت کا حکم دیتا ہے؟! کیا آپ اسلامی اور عرب حکومتیں نہیں ہیں؟! غزہ کے معاملے میں آپ کے رویے میں نہ تو قرآنی تعلیمات کا کوئی اثر نظر آتا ہے اور نہ ہی عرب غیرت کا کوئی جذبہ! 🔰5. بین الاقوامی تنظیمیں خود پوچھ رہی ہیں: دنیا کی عوامی رائے خاموش کیوں ہے؟! آپ کے پاس دباؤ کے ذرائع موجود ہیں، تو انہیں استعمال کر کے اسرائیل پر مکمل پابندیاں کیوں نہیں لگائی جاتیں؟! 🔰6. غزہ کا محاصرہ جتنا لمبا ہوتا جاتا ہے، اتنی ہی زیادہ تعداد میں بچے ہمیشہ کے لیے صحت سے محروم ہو رہے ہیں۔ اب وقت نہیں رہا کہ اخراجات اور فوائد کا حساب لگایا جائے۔ غزہ کے معصوم بچے خاموشی سے مر رہے ہیں! 🔰7. دنیا کے آزاد لوگو! اسرائیل کے خلاف محض باتوں اور بیانات کا وقت اب ختم ہو چکا ہے! اب اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ہے۔ ایک ایسی تحریک جو رفح کی سرحد کی دیواروں کو گرائے اور غزہ کے لوگوں کو اس موت کے پنجرے سے آزاد کرائے۔ 🔰8. اگر غزہ کا بچہ غذائی قلت سے نہ بھی مرے، تو بھی وہ صحت مند زندگی سے محروم رہے گا۔ ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں امداد بھیجنا یا نہ بھیجنا، غزہ کے بچوں کے لیے یکساں ہے۔ اس لبرل دنیا کے نظام پر لعنت ہو جو ایک بچے کی جان بھی نہیں بچا سکتا! 🔰9. مغرب کے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے دعوے جھوٹ تھے۔ ثبوت؟ غزہ کی معصوم خواتین اور بچے جو ایک ایسی دنیا میں بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں جو سب کے لیے مساوی خوشحالی کا دعویٰ کرتی ہے! 🔰10. غزہ انسانیت کا امتحان ہے۔ یا تو ہم غزہ کے ساتھ ہیں، یا پھر ہم انسان ہی نہیں۔ انتخاب ہمارا ہے، اور وقت بہت کم ہے۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 اول 🔰1. کچھ ممالک غزہ کے حق میں احتجاجی بیان جاری کرتے ہیں جبکہ ساتھ ہی اسرائیل کو ہتھیار اور مالی امداد بھیجتے ہیں... دنیا کے آزاد لوگ ان قاتلوں کے خاموش نہیں بیٹھیں گے! 🔰2. اسرائیل بین الاقوامی قانون کی ہر سرخ لکیر کو پار کر رہا ہے، لیکن اب تک اس کے خلاف کوئی مؤثر عالمی کارروائی نہیں ہوئی... بین الاقوامی قانون کے بے اثر ہوتے ہی نہ صرف غزہ بلکہ دنیا کا کوئی خطہ محفوظ نہیں رہے گا! 🔰3. ہم کس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ غزہ میں چند تھیلے آٹے پہنچنے پر خوشی مناتے ہیں؟! جب تک صہیونیست اپنے 80 سالہ قبضے کو ختم نہیں کرتے، ہم مزاحمت جاری رکھیں گے۔ 🔰4. غزہ کے بچوں کا مقصد صرف "زندہ" رہنا نہیں ہے... انہیں خوش رہنا چاہیے، صحت مند ہونا چاہیے، اسکول جانا چاہیے، خاندان ہونا چاہیے 💔 اسرائیل مردہ باد جو نہ غزہ کے بچوں کو "زندہ" رہنے دیتا ہے نہ "زندگی" گزارنے۔ 🔰5. دنیا میں غزہ کے لوگوں کی بھوک سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں... جو کچھ بھی آپ کا دھیان بٹا رہا ہے اسے پھینک دو! 🔰6. غزہ کے بعد کی دنیا میں ہم میں سے کسی کے لیے کوئی بھلائی نہیں ہوگی... آج اسرائیل کے مقابلے میں کھڑے ہو کر ہم اپنا مستقبل محفوظ بنا سکتے ہیں! 🔰7. اللہ سب کو واضح پیغام دے رہا ہے۔ ایک طرف شام ہے جو دنیا کے ظالموں کے آگے ہتھیار ڈالنے کا نتیجہ دکھاتا ہے، دوسری طرف یمن جو مزاحمت کے پھل دکھاتا ہے۔ اے عرب ممالک! اسلام، عزت، انسانیت اور اپنے مفادات کی خاطر غزہ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہو جاؤ۔ 🔰8. عرب ممالک اور امریکہ کے درمیان ہونے والے یہی ڈالر کے معاہدے اسرائیل کے ہتھیار بنتے ہیں جو غزہ میں روٹی کی قطاروں میں کھڑے لوگوں کو شہید کرتے ہیں... یہ ڈالر خون سے لتھڑا ہوا ہے! 🔰9. بیانات کافی نہیں، عمل کی ضرورت ہے! اسرائیل مغرب کی اولاد ہے، یورپی ممالک اگر چاہیں تو اس پاگل کتے کو روک سکتے ہیں... لیکن انہیں چاہنا ہوگا... 🔰10. اسرائیل نہ صرف غزہ تک خوراک پہنچنے سے روکتا ہے بلکہ جان بوجھ کر بیکریوں، خوراک کے گوداموں اور کھیتوں کو نشانہ بناتا ہے! کیا تاریخ نے ایسا ظلم کبھی دیکھا ہے؟! 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 دوم 🔰١. غزہ آج بیانئے نہیں چاہتا! صرف پانی، کھانا اور دوا چاہتا ہے... باتیں نہ کرو، عمل کرو۔ 🔰٢. غزہ کے لوگ بھوک اور پیاس کی شدت سے جان دے رہے ہیں، لیکن ان کا ایمان اور غیرت نہیں مر رہا! میں غزہ سے زیادہ ان مغربی ممالک کی انسانیت کے بارے میں فکر مند ہوں جو خود کو مہذب کہتے ہیں... 🔰٣. کھانا مت کھاؤ... پانی مت پیو... اگر تمہیں تکلیف ہو تو دوا بھی مت لو... پھر آ کر غزہ کے بارے میں بات کرو! 🔰۴. ہم سب دنیا کے لوگ، منجی موعود کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ جو دنیا کو ظلم و ستم سے پاک کرے گا۔ ایسے منجی کا انتظار صرف اس وقت سچا ہوگا جب ہم ظلم کے خلاف اٹھیں اور مظلوم کے دکھ پر بے حس نہ رہیں۔ 🔰۵. ہم کیسے خود کو مسلمان یا سچے مسیحی کہتے ہوئے منجی موعود کا منتظر کہتے ہیں، جس کا آنا ظلم کو ختم کرے گا، لیکن آج غزہ پر ہونے والے ظلم کے سامنے خاموش ہیں؟ 🔰۶. جب تک ہم ثابت نہیں کرتے کہ ہم سچے دل سے منجی کا انتظار کر رہے ہیں، منجی نہیں آئے گا۔ غزہ میں بھوک اور قحطی کا بحران ہمارے انتظار کے دعوے کو مشکوک بنا رہا ہے۔ ہمیں کچھ کرنا ہوگا۔ ہمیں دکھانا ہوگا کہ ہم سچے دل سے عالمی انصاف لانے والے کا انتظار کر رہے ہیں۔ 🔰٧. امریکی حکام کے غزہ کے ڈرامائی دورے، وہاں کے بچوں کی بھوک نہیں مٹا سکتے۔ بھوکے بچوں کو کھانا اور پانی چاہیے، نہ کہ ڈرامے اور خالی وعدے! 🔰٨. امریکہ جس جنگ بندی کا اعلان کرے گا، اسرائیل کو اس کا فائدہ غزہ سے زیادہ ہوگا۔ مسلم امت دھوکہ نہ کھائے، اسرائیل سے مقابلہ اور غزہ کو بچانا ہمارا دینی اور انسانی فرض ہے۔ 🔰٩. حماس نے مسلم امت کو دعوت دی ہے کہ ہر ہفتے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو اپنے شہروں میں غزہ پر فوجی حملوں اور محاصرے کے خلاف وسیع اور مسلسل مظاہرے کریں۔ قیامت کے دن، حماس کی مدد کی پکار اور دعوت کی بنیاد پر امت کے اعمال کا حساب ہوگا۔ 🔰١٠. دنیا بھر کے لوگوں کی ایک آواز، ظلم و ستم کو ختم کرنے میں مؤثر ہے۔ دشمن کے ڈرامے اس عالمی آواز کو دبانے کے لیے ہیں۔ ہم چلا کر کہیں تاکہ ظلم کا محل گرے اور غزہ کے مظلوم بچ جائیں۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 اول 🔰 1. غزہ میں بھوک اور قحط سے شہید ہونے والوں کی تعداد جنگ میں ہلاک ہونے والوں سے زیادہ ہو رہی ہے! ہر لمحے کی تاخیر اس المیے کو گہرا کر رہی ہے۔ بھوک کی یہ پالیسی امریکہ کا بنایا ہوا اور اسرائیل کے ذریعے نافذ کیا گیا منصوبہ ہے۔ حقیقی حل (نعروں نہیں) محاصرے کو فوری اور بلا شرط ختم کرنا ہے۔ 🔰 2. سینٹ کوم کمانڈر اور وائٹ کرافٹ کا غزہ کا ڈرامائی دورہ ہمدردی سے زیادہ نوآبادیاتی منصوبے کی ابتدائی جائزہ نگاری لگتا تھا! جب وہ خوراک کی امداد کو حماس کے غیرمسلح ہونے سے مشروط کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ "مدد" دراصل یرغمال بنانے اور استحصال کی ایک شکل ہے، انسانی ہمدردی نہیں! 🔰 3. امریکہ اور اسرائیل کے شاندار وعدوں کے باوجود غزہ میں امداد پہنچانے کے، زمین ویران ہے، آسمان خاموش ہے اور بچے بھوکے مر رہے ہیں۔ وائٹ کرافٹ کا غزہ کا دورہ مقبوضہ زمینوں کا جائزہ لینے والے رئیل اسٹیٹ ایجنٹ کا دورہ تھا، کسی انسانی ہمدرد کا نہیں! 🔰 4. خطے کی اسلامی حکومتوں نے نہ صرف امداد کے لیے سرحدیں کھولنے میں ناکام رہیں بلکہ اس خوراک کے بلیک میل کے خلاف سرکاری موقف تک نہیں اپنایا! اگر ان کے محلات سے کوئی آواز نہیں اٹھی تو جان لیں کہ یمن کی مزاحمت کی شعلہ فشانی اس خاموشی کو بے جواب نہیں چھوڑے گی۔ 🔰 5. جب خوراک کی امداد غیرمسلح ہونے سے مشروط ہو تو یہ امداد نہیں بلکہ بلیک میلنگ ہے۔ عرب حکومتوں کی خاموشی کے ساتھ صرف ایک سوال باقی رہ جاتا ہے: اور کتنے بچوں کو مرنا پڑے گا ان میں سے کسی کے بولنے سے پہلے؟ 🔰 6. وائٹ کرافٹ کا غزہ کا دورہ خوراک تقسیم کرنے کے لیے نہیں بلکہ ممکنہ آبادکاری کے مقامات کا جائزہ لینے کے لیے تھا! وہ غزہ چاہتے ہیں، لیکن اس کے بغیر کے لوگوں کے۔ حماس کو غیرمسلح کرنا غزہ کے انسانی جغرافیے کو مکمل طور پر بدلنے کی راہ ہموار کرنا ہے - یعنی حتمی قبضہ۔ 🔰 7. جبکہ عرب حکومتیں تماشائی بنی ہوئی ہیں، بہادر یمن نے اپنی بحری کارروائیوں کا چوتھا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے ثابت کیا ہے کہ اگر حکومتوں میں ہمت نہیں تو امتِ مقاومت اپنے ضمیر سے کام لے گی۔ خاموشی کے سوا کچھ نہ کرنے والے محلات شرم سے مر جائیں! 🔰 8. آبادکاروں کا امدادی قافلوں پر حملہ تل ابیب کے فاشسٹ نظام کا حصہ ہے جسے اب امریکی انسانی حقوق کی تقریروں سے پالش کیا گیا ہے۔ دنیا جان لے کہ ہر امداد کے وعدے کے پیچھے نسل کشی کا منصوبہ چھپا ہوا ہے۔ 🔰 9. غزہ کے محاصرے کو مکمل طور پر ختم کیے بغیر کسی حل، مذاکرات یا جنگ بندی کا کوئی مطلب نہیں۔ خوراک کے ساتھ کھیلنا بچوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلنا ہے۔ اس کھیل میں شامل ہر کھلاڑی، خواہ صہیونی ہو یا عرب، بہائے گئے خون کا براہ راست ذمہ دار ہے۔ 🔰 10. غزہ میں بھوک کی پالیسی پورے خطے کے لیے ایک نمونہ ہے۔ آج فلسطین، کل مصر، پرسوں کوئی بھی ملک جو آزادی چاہتا ہو۔ غزہ کی مزاحمت پورے خطے کی حفاظت ہے، اور محاصرہ اٹھانا اس عالمی جدوجہد کی پہلی سیڑھی ہے۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
. 🏷 📩 دوم 🔰١. ہم نے تجربے سے سیکھا ہے کہ ظالموں پر بھروسہ کرنے سے دنیا کے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوتے۔ امریکی تجویز، امریکی جنگ بندی، امریکی انسانی امداد، امریکی مذاکرات... ان سب کا کوئی نتیجہ نہیں سوائے امریکہ کے مفادات کے۔ غزہ کے لوگ اسے اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ 🔰٢. اگر غزہ نے امریکی خیالات کو مان لیا ہوتا، تو آج جغرافیائی نقشے پر اس کا کوئی وجود نہ ہوتا۔ کون نہیں جانتا کہ امریکہ صرف اپنی موجودگی کو مضبوط کرنے اور اسرائیل کی حمایت کے لیے کچھ نہیں کرتا؟! 🔰٣. ہم نہیں بھولے کہ اسرائیل کا وجود اور بقا امریکہ کی مرہونِ منت ہے۔ اسی لیے ہم امریکی عہدیداروں کے غزہ کے دورے کو ایک دکھاوا سمجھتے ہیں۔ مقصد جو بھی ہو، غزہ کے لوگوں کی مخلصانہ مدد نہیں ہے۔ 🔰۴. کاش عرب حکومتیں عوام کی طاقت کے معجزے پر ایمان لے آئیں۔ غزہ عوام کے عزم کی طاقت کی مثال ہے، ورنہ کس مادی حساب سے وہ صیہونیت کے مظالم کے سامنے اتنا مضبوط رہ سکتا اور ثابت کر سکتا کہ وہ ناقابلِ شکست ہے؟ 🔰۵. عرب حکومتوں کے پاس اتنی مادی اور انسانی صلاحیتیں ہیں، پھر وہ کس چیز سے ڈرتے ہیں؟ کیا امریکہ کی طاقت سے ڈرنا چاہیے یا اس خدا کے غضب سے جو مظلوم کی مدد نہ کرنے والوں پر نازل ہوتا ہے؟! 🔰۶. خدا کا دشمن غزہ اور اس کے مسلمانوں کو تباہ کر رہا ہے۔ اگر عرب حکومتیں مسلمان ہیں، اگر وہ خدا کے دین اور انسانوں کی جانوں کی حفاظت کو اپنا فرض سمجھتی ہیں، تو انہیں سنجیدہ اقدام کرنا چاہیے۔ تیسرا راستہ نہیں ہے، یا تو آپ خدا کے دشمن ہیں یا مظلوم کے مددگار! 🔰٧. وہ دن نہ آئے جب لوگ غزہ کی خاموشی کے بارے میں بے پروا ہو جائیں۔ غزہ کے مظلوم عوام اور اس کے بچوں کے آہیں ان سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گی جو آج خاموش ہیں۔ 🔰٨. کشتی حنظلہ کو ایک آزاد خیال خاتون نے رہنمائی دی، اگرچہ محاصرہ نہیں ٹوٹا، لیکن محاصرہ خود محصور ہو گیا۔ دنیا کی آزاد خواتین! اب تمہاری باری ہے کہ خاموش رہنے والوں کو مردانگی کا سبق دو۔ 🔰٩. بہادر یمن، خدا کے وعدوں پر ایمان کی بنیاد پر کھڑا ہے، اور پوری دنیا نے دیکھا کہ خدا نے یمن کی حمایت کی۔ اے عرب حکومتوں! یمن کا خدا تمہارا بھی خدا ہے، قرآن کریم تمہاری بھی آسمانی کتاب ہے۔ اس کے وعدوں پر ایمان لاؤ اور مظلوم غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ۔ 🔰١٠. آج مزاحمت کا ہتھیار امت کی عزت اور بقا کا ذریعہ ہے۔ شام کا تجربہ ہمارے سامنے ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ اگر ہتھیار ڈال دیے گئے تو اس خطے کے ممالک کا کوئی وجود نہیں رہے گا۔ ہم جہادِ مقاومت کے عظیم شہداء کی میراث کو ہرگز ترک نہیں کریں گے۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113
🏷 📩 اول 🔰1. اسرائیل غزہ میں جان بوجھ کر قحط پیدا کر کے انسانیت کا مذاق بنا رہا ہے۔ غزہ کے بھوکے بچوں کی حالت پر آج پوری دنیا کے آزاد لوگوں کو احتجاج کی آواز بلند کرنی چاہیے۔ آؤ اس جرم کے خلاف کھڑے ہوں اور مظلوم غزہ کی آواز بنیں۔ دنیا جاگ جا! 🔰2. غزہ میں قحط اسرائیل کا اجتماعی قتل کا ہتھیار ہے۔ تاریخ اس کھلم کھلا ظلم کی گواہ بنے گی۔ ہر بیدار ضمیر کا فرض ہے کہ وہ آواز اٹھائے اور دنیا کو اس غاصب حکومت کے خلاف احتجاج پر بلائے۔ 🔰3. صیہونی حکومت بھوک کے ذریعے غزہ کے عوام کے عزم اور مزاحمت کو توڑنا چاہتی ہے۔ لیکن اقوام کی قوت ارادی تاریخ کے ان بڑے غاصبوں کے جرائم سے زیادہ طاقتور ہے۔ متحد ہو کر بڑے پیمانے پر احتجاج سے اسرائیل کو اس نسل کشی کو روکنے پر مجبور کریں۔ 🔰4. بھوکے بچے اسرائیل کے جرائم کی خاموش قربانی ہیں۔ قحط جنگ کا نیا ہتھیار بن چکا ہے۔ خاموشی کا زمانہ گزر گیا۔ پوری دنیا کو سڑکوں پر نکل کر انصاف کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ 🔰5. ہمارے احتجاج کی آواز غزہ کے عوام کی بھوک کی آواز کو دبا نہ دے۔ اسرائیل جان لے کہ قحط پیدا کر کے وہ دنیا بھر کا غصہ بھڑکا رہا ہے۔ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں - حتمی آزادی تک! 🔰6. امریکہ ایک جھوٹا ہے! ایک طرف غزہ کے بچوں پر افسوس کا اظہار کرتا ہے، دوسری طرف اسرائیل کو مکمل سپورٹ دیتا ہے کہ وہ بم، گولیاں اور بھوک کے ذریعے اپنے جرائم جاری رکھے۔ 🔰7. دن رات گزر رہے ہیں مگر اب تک غزہ تک خوراک کی امداد پہنچانے کا کوئی واضح راستہ نہیں... ہوشیار رہیں کہ غزہ کے بچوں کی بھوک ہمارے لیے معمول نہ بن جائے💔 🔰8. اسرائیل امریکی حمایت کے بغیر کچھ نہیں! اگر آپ دیکھ رہے ہیں کہ یہ قتل کر رہا ہے، ظلم کر رہا ہے اور جرائم کر رہا ہے تو یہ سب صرف امریکہ کی حمایت کی وجہ سے ہے جو اس پر آنکھیں چرانے سے بھی گریز کرتا ہے۔ 🔰9. غزہ کے معاملے میں عرب حکومتوں نے ہمیں مایوس کیا ہے... اب وقت آ گیا ہے کہ عوام میدان میں آئیں اور غزہ کے لوگوں کی تکلیف ختم کریں، چاہے اس کی کتنی ہی قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔ دنیا کو عوامی طاقت کا نظارہ کرنے دیں۔ 🔰10. امریکی ہوائی امداد بھی گھن لگی اور سڑی ہوئی نکلی! غزہ کو آپ کی جعلی امداد کے تماشوں کی ضرورت نہیں، رفح کراسنگ کھولو۔ 🔸ترجمه فارسی پیام ها رو از اینجا ببینید. 🔺@tabeen113